اسکاٹ لینڈ کے عوام نے اپنا فیصلہ سنادیا۔ وہ برطانیہ سے الگ نہیں ہوں گے اور سلطنت کے ساتھ ہی رہیں گے ، یوں علیحدگی کے معاملے پر ہونے والے ریفرنڈم میں علیحدگی پسندوں کو شکست ہوئی ۔ برطانیہ کے ساتھ رہنے کے حامی جیت گئے ۔ برطانوی وزیراعظم نے اسکاٹش عوام کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہےکہ انہیں خوشی ہے کہ وفاق تقسیم ہونے سے بچ گیا ۔اسکاٹ لینڈ برطانیہ کے ساتھ رہے گا یا نہیں ؟ اس سوال کا جواب مل گیا اور اسکاٹ لینڈ کے عوام نے برطانیہ سے علیحدگی کی مخالفت کرتے ہوئے ساتھ رہنے کا فیصلہ دیدیا ۔برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون نے کہا کہ خوشی ہے
برطانوی وفاق قائم رہا۔متحد ہوکرترقی کے سفرکو مزیدآگے بڑھاسکتے ہیں۔نائب وزیراعظم نک کلیگ کا کہنا ہے کہ علیحدگی مخالفت کی جیت اشارہ ہے کہ ملک میں وسیع اصلاحات کی جائیں گی ۔علیحدگی مخالف تحریک چلانے والے الیسٹیر ڈارلنگ نے جیت پر خوشی کا اظہار جبکہ اسکاٹش نیشنل پارٹی کے رہ نما ایلکس سلمنڈ نے شکست تسلیم کرلی ہے ۔ ریفرنڈم میں 42 لاکھ 85 ہزار 323 رجسٹرڈ ووٹر ز کیلیے 5579 پولنگ ا سٹیشنوں پر ووٹ ڈالے گئے اور پولنگ مقامی وقت کے مطابق رات دس بجے تک جاری رہی ۔غیرسرکاری نتائج کے مطابق 55فیصد عوام نے علیحدگی کی مخالفت جبکہ 45فیصد نے علیحدگی کی حمایت میں ووٹ دیا۔